ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسزکا بڑا آپریشن ،کمانڈر سمیت9 خوارجی ہلاک ،دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی

مانیٹرنگ ڈیسک

ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے علاقے کری ملنگ میں سیکیورٹی فورسز نے میں خفیہ اطلاعات پر ایک اہم آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 9 دہشتگردوں کو ہلاک کر اور تین کو زخمی کرددیا جن میں ایک اعلیٰ سطح کا کمانڈر بھی شامل ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن اس وقت شروع کیا گیا جب ٹکوارہ کے عمومی علاقے میں 10 سے 12 دہشتگردوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں، جنہوں نے وہاں غیرقانونی چیک پوسٹ قائم کر رکھی تھی۔ فورسز کے پہنچنے پر دہشتگردوں نے فائرنگ شروع کر دی، جس کے جواب میں شدید جھڑپ ہوئی اور علاقے کو فوری طور پر گھیرے میں لے لیا گیا۔ اس کارروائی کے دوران 9 دہشتگرد ہلاک ہو گئے، جن میں کمانڈر شیرین خان عرف صدیق بھی شامل ہے۔

آپریشن میں اسپیشل سروسز گروپ کی دو اسپیشل ہٹ ٹیمز (SHTs) نے حصہ لیا، جبکہ ہدف کی تصدیق کے لیے پہلے سے نگرانی کرنے والے عناصر تعینات تھے۔ ایک دہشتگرد کو بلٹ پروف گاڑی کی ٹکر سے ہلاک کیا گیا جبکہ دیگر کو شدید فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

مقام سے ایک آر پی جی 7، آٹھ سب مشین گنز اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ ہلاک دہشتگردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، تاہم اب تک کمانڈر شیرین خان، اکرام عرف شیرا بدمعاش، سہیل عرف سور، اویس، نعمت اللہ اور ثناء اللہ کی شناخت ہو چکی ہے۔

کمانڈر شیرین ایک بدنام زمانہ دہشتگرد تھا جو متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں، بشمول سیکیورٹی فورسز پر حملے، بم دھماکے، بھتہ خوری اور قومی شاہراہوں پر غیرقانونی چیک پوسٹس قائم کرنے میں ملوث رہا ہے۔ وہ اس سے قبل بھی کئی آپریشنز سے فرار ہونے میں کامیاب رہا، جن میں 20 مارچ 2025 کا ایک آپریشن بھی شامل ہے جس میں اس کے 12 ساتھی مارے گئے تھے۔

آپریشن کے دوران ایک سپاہی، سپاہی عاشق حسین، گولی لگنے سے زخمی ہوا، جسے فوری طور پر سی ایم ایچ ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور مزید برآمدگیاں متوقع ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسزکے ہاتھوں ہلاک ہونے والے کمانڈر سمیت 9 دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی.

اپنا تبصرہ لکھیں