برطانیہ کی جانب سےافغانستان خطرناک قرار دیا گیا ہے جبکہ برطانوی شہریوں کواس سمیت9 ممالک کے سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے.
برطانوی دفتر خارجہ- دولت مشترکہ و ترقیاتی امور (FCDO) نے ایک نئی سفری ہدایت جاری کی ہے، جس میں برطانوی شہریوں کو افغانستان سمیت 9 ممالک کے سفر سے مکمل طور پر گریز کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ یہ انتباہ ان ممالک میں سنگین سلامتی اور حفاظتی خدشات کے پیشِ نظر جاری کیا گیا ہے۔
افغانستان کو خاص طور پر خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ دفتر خارجہ نے ملک کی صورتحال کو “غیر مستحکم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے اندر سفر نہایت خطرناک ہے، اور یہ خدشہ ہے کہ سرحدی راستے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے بند کر دیے جائیں۔
اس ہدایت نامے میں جن اہم خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں مسلح جھڑپیں، بلاجواز گرفتاری، سیاسی عدم استحکام اور قدرتی آفات شامل ہیں۔
خطرناک قراردیے جانے والے نو ممالک کی فہرست میں افغانستان، ایران، جنوبی سوڈان، روس، ہیٹی، بیلاروس، لیبیا، شام، اور یمن شامل ہیں.
ایران کے حوالے سے دفتر خارجہ نے خاص طور پر خبردار کیا ہے کہ برطانوی یا دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو گرفتاری اور حراست کا زیادہ خطرہ لاحق ہے۔ بیان میں کہا گیا: “برطانوی پاسپورٹ کا حامل ہونا یا برطانیہ سے کسی قسم کا تعلق رکھنا ایرانی حکام کے لیے آپ کو حراست میں لینے کے لیے کافی وجہ ہو سکتی ہے۔”
روس کو بھی ہدایت نامے میں شامل کیا گیا ہے، جس کی وجہ یوکرین میں جاری جنگ بتائی گئی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد حملوں، ڈرون حملوں، روسی فضائی دفاعی سرگرمیوں، اور برطانیہ واپسی کی پروازوں کی محدود دستیابی جیسے خدشات اس فیصلے کی بنیاد ہیں۔