افغانستان مین خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں نے اقوام متحدہ کی افغانستان میں معاون مشن (یوناما) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قادریہ کے کیس میں فوری مداخلت کرے۔ قادریہ گھریلو تشدد سے بچ جانے والی ایک خاتون ہے، جسے طالبان نے اس کے والد کے حوالے کر دیا ہےحالانکہ وہ پہلے ہی اس کی سنگسار کرنے کا مطالبہ کر چکا ہے۔
کارکنوں نے ہفتے کے روز کابل میں اقوام متحدہ کے دفتر کو ایک خط ارسال کیا، جس میں قادریہ کی حفاظت اور اس کے لیے محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے کے لیے فوری اقدام کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے یوناما سے اپیل کی کہ وہ دستیاب تمام وسائل استعمال کرے تاکہ قادریہ کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
افغانستان انٹرنیشنل کو مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ طالبان نے قادریہ کو اسی روز اس کے والد کے حوالے کر دیا۔ اس سے قبل طالبان کی حراست سے جاری ایک ویڈیو پیغام میں قادریہ نے اپنی جان کو شدید خطرہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر اسے دوبارہ گھر بھیجا گیا تو وہ قتل کر دی جائے گی۔
خط میں ایک صوتی پیغام کا بھی ذکر ہے، جو مبینہ طور پر جیل کے اندر سے ریکارڈ کیا گیا اور جسے قادریہ کی آواز سمجھا جا رہا ہے۔ اس میں وہ انسانی حقوق کے محافظوں سے مدد کی اپیل کرتی سنائی دیتی ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ قادریہ نے اس پیغام میں اپنے والد کے ہاتھوں پہلے ہونے والے تشدد کا بھی انکشاف کیا، جو اس کی سنگساری کا پہلا مطالبہ کرنے والا شخص تھا۔
ویڈیو میں قادریہ نے واضح طور پر کہا کہ اگر محفوظ متبادل فراہم نہ کیا گیا تو وہ طالبان کی حراست میں رہنے کو ترجیح دے گی۔
کارکنوں کا کہنا ہے کہ طالبان نے قادریہ کو صرف اس کے والد کی ضمانت پر رہا کیا، اور یہ اقدام اس کی زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے فوری اور مؤثر کارروائی کی اپیل کی۔
خط میں 27 جولائی 2023 کو جاری ہونے والے طالبان کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، جس میں بغلان کے مقامی حکام نے دو افراد قادریہ اور ایک شخص عتیق کو “ناجائز تعلقات” کے الزام میں عوامی طور پر سنگسار کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی ایک اور ویڈیو میں قادریہ نے انکشاف کیا ہے کہ دو سال قبل اس کے والد نے طالبان عدالت میں اس کے خلاف سنگساری کی درخواست دائر کی تھی۔ اس وقت وہ والد کے گھریلو تشدد سے تنگ آکر کابل میں اپنی بہن کے گھر پناہ لینے پر مجبور ہوئی تھی۔
حقوقِ نسواں کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ قادریہ کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہے، اور اقوام متحدہ کو فوری مداخلت کرنی چاہیے تاکہ اس کی جان بچائی جا سکے۔