مانیٹرنگ ڈیسک
طالبان اور ایران کے درمیان افغان مہاجرین کی واپسی پر بات چیت ہوئی دونوں ممالک کے درمیان مہاجرین کی واپسی کے مسئلے پر مشترکہ اجلاس کی تجویز پر اتفاق رائے پایا گیا.
طالبان کے وزیر برائے مہاجرین و واپسی عبد الکبیر نے ایران کے جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر جنرل محمد رضا بہرامی سے ملاقات کی، جس میں ایران میں مقیم افغان مہاجرین کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
طالبان وزارت مہاجرین کے ہفتہ کے روز جاری بیان کے مطابق، عبد الکبیر نے ایرانی حکام کے ساتھ افغان مہاجرین کی واپسی پر مذاکرات کے لیے ایک مشترکہ اجلاس کی تجویز دی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور مہاجرین کی واپسی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔
عبد الکبیر نے کہا کہ ایرانی وفود کی بارہا کابل آمد تہران کی دوستانہ تعلقات میں دلچسپی کی علامت ہے۔ انہوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کو رضاکارانہ واپسی کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ایران میں قیام کی مدت ختم ہونے والے افغانوں کو قانونی دستاویزات جاری کرنے کے لیے ایک طریقہ کار پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ ان کا قیام قانونی ہو سکے۔
محمد رضا بہرامی نے عبد الکبیر کو تہران کے دورے کی دعوت دی اور تجویز دی کہ اس دورے سے قبل ایک مشترکہ روڈ میپ ترتیب دیا جائے تاکہ باہمی واپسی کے معاہدے میں پیش رفت ممکن ہو سکے۔
بہرامی نے دعویٰ کیا کہ اس وقت ایران میں 80 لاکھ افغان باشندے مقیم ہیں، جن میں سے 40 لاکھ کے پاس قانونی دستاویزات موجود نہیں یا وہ قیام کی مدت سے تجاوز کر چکے ہیں.